موضوع روایات کا اجمالی خاکہ
امام ابن القیم نے المنار المنیف میں موضوع روایات کے بارےہ میں قواعد و ضوابط تحریر کئے ہیں اور پھر ان روایات کی تفصیل بیان کی ہے جن کو واضعین حدیث نے وضع کیا ہے اور پھر ان کے من گھڑت ہونے پر علمی محاسبہ و محاکمہ فرمایا ہے جس سے موضوع روایات کی حقیقت دوپہر کی طرح عیاں ہوگئی ہے ہم نے اختصار کے طور پر ان راویات کی اجمالی فہرست تیار کی ہے جس سے قارئین کرام کے سامنے مل گھڑت روایات کا ایک خاکہ آجاتا ہے-
ترتیب وہی رہنے دی ہے جو امام ابن القیم کی ہے مراجعت کے لئے المنار المنیف کے صفحات حالہ قرطاس کئے ہیں اور جس نمبر میں حوالہ نہیں وہ اضافہ شدہ ہے۔
٭ مرغ کے بارے میں تمام روایات جھوٹ ہیں سواء ایک رویت کے- (المنار ص56)
٭ خلافت علی کی تمام روایات جھوٹ ہیں-
٭ ہر حدیث جس میں عائشہ رض کو حمیرا کہا گیا ہے من گھڑت ہے۔ (ص 60)
٭ ہر حدیث جس میں خوبصورت چہرے کی تعریف اور ان کے دیکھنے کی طرف رغبت اور خوبصورت چہرے والوں کو آگ کا نہ چھونا کے بارہ میں تمام روایات من گھڑت ہیں- (ص 63)
٭ ہر حدیث جس میں آنے والے واقعات کو کسی تاریخ اور دن کے ساتھ متعین کیا گیا ہے جھوٹ ہے- (ص 64)
٭ ہر حدیث جس میں کان کے گونجنے کا ذکر ہے جھوٹ ہے- (ص 65)
٭ عقل کی مدح کے بار ہ مین تمام روایات من گھڑت ہیں- (ص 66)
٭ حیات خضر کے بارہ میں تمام روایات من گھڑت ہیں- (ص 67)
٭ عوج بن عنق کے بارے میں کوئی حدیث صحیح نہیں- (ص 76)
٭ ہامہ بن الہیم بن لاقس بن ابلیس کے بارہ میں تمام روایات من گھڑت ہیں- (ص 79)
٭ زریب بن برثملی وصی مسیح علیہ اسلام کے بارہ میں جملہ روایات باطل ہیں۔ (ص 79)
٭ قس بن ساعدہ کے بارہ مین روایات بے بنیاد ہیں-
٭ بیت المقدس میں صخرہ میں قدم کے نشانات کی فضیلت میں تمام روایات من گھڑت ہیں، سواء ابن ماجہ کی راویت کے کہ یہ جنت سے ہیں- ( ص 87)
٭ بیت المقدس کی فصیلت میں اور نماز کی فضیلت میں اکثر روایات بے بنیاد ہیں البتہ شد رجال اور اس کا مسجد حرام کے بعد تعمیر ہونا کی حدیثیں متفق علیہ ہیں-
٭ صوفیہ کی ہفتے بھر کی نمازیں تمام من گھڑت ہیں- (ص 95)
٭ نماز رغائب کی جملہ روایات من گھڑت ہیں۔ (ص 95)
٭ رجب میں روزہ رکھنے یا منع کی جملہ روایات من گھڑت ہیں- (ص 98)
٭ سب برات میں نماز کی فضیلت کی تصوف کی کتابوں میں مذکورہ تمام روایات بے اصل ہیں-
٭ جولاہوں، موچیوں اور انگریزوں کی مذمت میں تمام روایات من گھڑت ہیں- (ص 100)
٭ حبشیوں اور سوڈانیوں کی مذمت میں تمام روایات من گھڑت ہیں- (ص 100)
٭ ترکوں کی مذمت کی روایات باطل ہیں۔
٭ غلاموں کی مذمت کی روایات بے اصل ہیں-
٭ کبوتر کے بارے میں کوئی حدیث صحیح نہیں- (ص 106)
٭ سواء اس روایت کے کہ ایک آدمی کوکبوتر کے پیچھے دیکھا تو فرمایا شیطان شیطان کے پیچھے جارہا ہے-
٭ اولاد کی مذمت کی جملہ روایات جھوٹ ہیں- (ص 109)
٭ عاشورہ کے دن سرمہ اور زینت لگانا وغیرہ کی فصائل کی جملہ روایات غیر صحیح ہیں- (ص 111)
٭ فضائل سور کی اکثر حدیثيں من گھڑت ہیں- (ص 113)
٭ فضائل معاویہ رض میں کوئی حدیث صحیح نہیں- (ص 116)
(بعض حسن درجہ کی روایات ہیں "گوندلوی")
٭ فضائل ابو حنیفہ و مذمت شافعی کی جملہ روایات من گھڑت ہیں- (ص 119)
٭ مذمت معاویہ رض کی جملہ روایات (ص 117)
٭ مذمت عمرو بن عاص رض کی جملہ روایات (ص 117)
٭ بنی امیہ کی مذمت کی جملہ روایات اور ان کی تعداد کی جملہ روایات (ص 117)
٭ خلفاء وعباسیہ کی فضیلت و تبشیر اور ان کی تعداد کی جملہ روایات (ص 117)
٭ بغداد، بصرہ، کوفہ، مرو، عسقلان، اسکندریہ، نصیبن اور انطاکیہ کی مدح و مذمت کی جملہ روایات (ص 117)
٭ ولید اور مروان کی مذمت کی جملہ روایات من گھڑت ہیں- (ص 117)
٭ گردن کے مسح کی جملہ روایات باطل ہیں- (ص 120)
٭ وضو کے ہر عضو دھوتے وقت کی دعائيں باطل اور غیر صحیح ہیں- (ص 120)
٭ وضو کے بعد تولیے سے ہاتھ صاف کرنے کی جملہ روایات غیر صحیح ہیں- (ص119)
٭ ہر وہ حدیث جس میں حیض کے دنوں کے اقل یا اکثر ہونے کا تعین باطل ہے- (ص 122)
٭ مجرد (کنوارے) رہنے کی فضیلت کی جملہ احادیث- (ص 127)
٭ بیری کے درخت کاٹنے کے بارہ میں جملہ روایات غیر صحیح ہیں- (ص 127)
٭ بازار میں کھانے پینے سے منع کی جملہ روایات (ص 130)
٭ بعض پھولوں کی فضیلت کی احادیث (ص 130)
٭ انگوٹھی میں عقیق کی فضیلت کی جملہ روایات (ص132)
٭ عورتوں سے خواب کی تعبیر کی تمام روایات (ص 132)
٭ ولد الزنا کی مذمت کی جملہ روایات (ص 133)
٭ فاسق کی غیبت کے جواز کی روایات (ص 134)
٭ برغوث (چچڑ) کو گالی دینے کی روایات (ص 137)
٭ نماز میں رفع الیدین سے منع کی تمام روایات (ص 139)
٭ قیامت کے روز والدہ کے نام سے آواز پڑنے کی روایات (ص 139)
٭ صوفیوں کے حال پڑنے اور رقص کی روایات بے اصل ہیں- (ص 139)
Bookmarks