حافظ الإمام ابن القيم رحمه الله اپنی بے نظیرکتاب ’’ الرُوح ‘‘ میں فرماتے ہیں کہ ایسے لوگوں کی تعداد بہت زیاده ہے جن کو شيخ الإسلام ابن تيمية رحمه الله نے خواب میں کوئی دوا .(.کوئی نُسخہ.). بتائی ، انهوں نے استعمال کی اورشفایابہوگئے ، مزید فرماتے ہیں کہ مجهے ایک سے زیاده لوگوں نے بیان کیا جو شيخ الإسلام ابن تيمية رحمه الله کی طرف مائل بهی نہیں تهے ، .(.یعنی اتنا خاص تعلق وعقیدت نہیں رکهتے تهے. ). کہ انهوں نےموت کے بعدشيخ الإسلام ابن تيمية رحمه الله کو خواب میں دیکها اورفرائض وغیره مشکل مسائلکے بارے شيخ الإسلام سے سوال کیا تو شيخ الإسلام نےخواب میں صحیح اوردرست جواب دیا۔
حافظ الإمام ابن القيم رحمه الله فرماتے ہیں کہ
اس .(.یعنی خواب کے.).امراورمعاملے کا انکار وہی شخص کرے گا ، جوارواحکے أحكام اور شان سے لوگوں میں سب سےبڑا جاہلہو ۔
قال الإمام ابن القيم رحمه الله تعالى في كتابه الروح ص69:
وأما من حصل له الشفاء باستعمال دواء رأى من وصَفَه له في منامه فكثير جدا ، وقد حدثني غير واحد ممن كان غير مائل إلى شيخ الإسلام ابن تيمية أنه رآه بعد موته ، وسأله عن شيء كان يشكل عليه من مسائل الفرائض وغيرها فأجابه بالصواب .
وبالجملة فهذا أمر لا ينكره إلا من هو أجهل الناس بالأرواح وأحكامها وشأنها ، وبالله التوفيق أھ٠
شيخ الاسلام رحمه الله خواب میں کوئی دوائی اورعلاج بتلاتے تواستعمال کرنے والا فورا شفایاب ہوجاتا؟؟؟
شيخ الاسلام رحمه الله خواب میں فرائض وغیره مشکل مسائل کا صحیح اوردرست جواب عنایت فرماتے؟؟؟
اور بقول حافظ ابن القيم رحمه الله جوشخص اس قسم کے امورکا انکارکرے وه لوگوں میں سب سے بڑا جاہل ہے ؟؟؟
یہ کہنے والا کون ہے کوئی دیوبندی تونہیں ہے ؟؟؟
یہ خطرناک عقائد .( .فرقہ جدیداہل حدیث کی نظرمیں. ). کسی دیوبندی کی کتاب میں تو نہیں لکھے؟؟؟
ایسے عقائد رکهنے والا شخص شرعی اعتبارسے کس برتاو وحکم کا مستحق ہے ؟؟؟
فیصلہ صرف اورصرف فرقہ جدید اہل حدیث کی عدالت میں ،اور بالخصوص کتاب ’’ ألديوبندية ‘‘لکھنےے والے سچے پکے خالص توحیدی سلفی اہل حدیث کی عدالت میں ؟؟؟ ۔
Bookmarks