ہمارے درمیاں ایسا کوئی رشتہ نہیں تھا
تیرے شانوں پہ کوئی چھت نہیں تھی
میرے ذمےّ کوئی آنگن نہیں تھا
کوئی وعدہ تیری زنجیر پا بننے نہیں پایا
کسی اقرار نے میری کلائی کو نہیں تھاما
ہوائے دشت کی مانند
تُو آزاد تھا
رستے تیری مرضی کے تابع تھے
مجھے بھی اپنی تنہائی پہ
دیکھا جائے تو
پورا تصّرف تھا
مگر جب آج تُو نے
راستہ بدلا
تو کچھ ایسا لگا مجھ کو
کہ جیسے تُو نے مُجھ سے بے وفائی کی
Bookmarks