موبائل مارکیٹ میں چینی ساختہ موبائل فون کی فروخت میں ریکارڈ اضافہسستے ہونے کی وجہ سے عام صارفین چینی موبائل فون کی خریداری کو ترجیح دیتے ہیں۔ سروے رپورٹموبائل مارکیٹ میں چینی ساختہ موبائل فون کی فروخت میں ریکارڈ اضافہ ہو گیا ہے۔ کم قیمت کے باعث عام صارفین خاص طور پر متوسط اور کم آمدنی والے طبقے سے تعلق رکھنے والے صارفین چین کے بنے ہوئے موبائل فون کی خریداری کو ترجیح دے رہے ہیں۔ پیر کو اس بارے میں ”اے پی پی“ کے سروے کے دوران ایک کم آمدنی والے ملازم ذوالقرنین نے بتایا کہ بلا شبہ موبائل فون اس وقت ہر انسان کی بنیادی ضرورت بن چکا ہے اور مارکیٹ میں پہلے چند موبائل فون کمپنیوں کی اجارہ داری تھی جس کی وجہ سے قیمتیں بہت زیادہ تھیں اب جبکہ چائنہ مارکیٹ میں سستے اور بہت فنکشن والے موبائل متعارف کروائے ہیں اس لئے ہم چائنہ کے فون کو ترجیح دے رہے ہیں۔ موبائل فون شاپ کے مالک ملک نعیم نے بتایا کہ پچھلے چند ماہ سے چائنہ کے موبائل فون کی فروخت میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔ اس کی بڑی وجہ قیمتوں میں کمی ہے۔ نوکیا این سیریز کے موبائل کافی مہنگے ہیں لیکن اس کے برعکس چائنہ نے وہی ماڈل وہی فنکشن بہت کم ریٹ میں متعارف کروائے ہیں۔ اس وقت نوکیا ماڈل 6300 مارکیٹ میں بہت زیادہ مقبول ہے۔ اس کی مارکیٹ میں قیمت 12 ہزار روپے ہے۔ متوسط اور کم آمدنی والے افراد کی قوت خرید بارہ ہزار والا موبائل نہیں خرید سکتی جبکہ چائنہ کا وہی ماڈل مارکیٹ میں چار ہزار روپے میں دستیاب ہے۔ امپرئیل مارکیٹ موبائل فون مارکیٹ کے صدر نے بتایا کہ ملٹی نیشنل کمپنیوں کے موبائل فون کی قیمتیں بہت زیادہ ہیں جسے صرف امیر اور اعلیٰ طبقے کے لوگ خرید سکتے ہیں جبکہ چائنہ کے موبائل فون کی قیمتیں انتہائی مناسب ہیں اس لئے لوگ سستے فون کو ترجیح دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بازار میں نوکیا این۔95 ماڈل کی قیمت 37 ہزار روپے ہیں جوہر شخص خرید نہیں سکتا جبکہ یہی ماڈل چائنہ فون میں 7000 سے 8000 تک دستیاب ہے۔ مارکیٹ میں چائنہ ساخت کے فون 2000 سے لیکر 9000 روپے تک ہر ماڈل میں دستیاب ہیں، اس لئے لوگوں کی بڑی تعداد چائنہ ساخت کے فون خرید رہی ہے۔ موبائل فون رپیئر انجینئر قمر السلام نے بتایا کہ یہ حقیقت ہے کہ چائنہ ساخت کے موبال فون کی فروخت میں ریکارڈ اضافہ ہا ہے لیکن چائنہ ساخت کے فون کی کوئی وارنٹی اور گارنٹی نہیں ہے اور اس کا سافٹ ویئر بھی پائیدار نہیں ہے۔ چائنہ ساخت کے سیٹ بہت جلد خراب ہو جاتے ہیں۔ اس لئے لوگوں کو یہ بہت کم علم ہے کہ چائنہ فون غیر معیاری ہیں۔ سروے کے دوران پتہ چلا کہ جرمنی کی کوئی کمپنی اپنا نیا ماڈل مارکیٹ میں متعارف کرواتی ہے تو چائنہ والے فوراً اس کی کاپی مارکیٹ میں بہت کم ریٹ پر متعارف کروا دیتے ہیں۔ اسی لئے لوگوں کی بڑی تعداد سستے فون خریدنے کو ترجیح دیتی ہے۔ ویسے بھی لوگوں میں یہ فیشن بن گیا ہے کہ تین یا چار مہینے کے بعد فون ماڈل تبدیل کر لیتے ہیں۔ اس لئے چائنہ ماڈل ان کی بہترین ترجیح ہیں۔
Bookmarks