امیر المومنین حضرت سیدنا ابو بکر صدیق اکبر رضی اللہ تعالی عنہ کی شان
سرکار مدینہ ، راحت قلب و سینہ صلی اللہ تعالی علیہ و سلم نے ارشاد فرمایا : ـ
بےشک اللہ عزوجل کے تین سو اخلاق ہیں ، جو شخص توحید پر ہوتے ہوئے ، ان میں سے ایک خلق کے ساتھ اللہ عزوجل سے ملاقات کرے گا وہ داخل جنت ہوگا ـ امیر المومنین حضرت سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ نے عرض کی : کیا ان میں سے کوئی خلق مجھ میں بھی ہے ؟ تو آپ صلی اللہ تعالی علیہ و سلم نے ارشاد فرمایا : ـ
کلھا فیک یا ابابکر و احبھا الی اللہ تعالی السخاء ـ
ترجمہ : ـ اے ابوبکر ! وہ تمام اخلاق تم میں پائے جاتے ہیں اور ان میں سے سب سے زیادہ پسندیدہ خلق سخاوت ہے ـ
( مکارم الاخلاق لابن ابی الدنیا ، الحدیث : 29 ، ص 34 - 35 )
حضور نبی کریم ، رءوف رحیم صلی اللہ تعالی علیہ و سلم کا فرمان ذی وقار ہے : ـ
میں نے ایک ترازو دیکھا جو آسمان سے لٹکایا گیا ، اس کے ایک پلڑے میں مجھے اور دوسرے پلڑے میں میری امت کو رکھا گیا تو میرا پلڑا بھاری ہو گیا پھر ایک پلڑے میں میری امت کو اور دوسرے پلڑے میں ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ کو رکھا گیا تو ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ کا پلڑا بھاری ہو گیا ـ
( المسند للامام احمد بن حنبل ، حدیث ابی بکرۃ نفیع بن الحارث بن کلدۃ ، الحدیث : 29528 ، ج 7 ، ص 332 - 333 )
( المسند للامام احمد بن حنبل ، حدیث ابی امامۃ الباھلی ، الحدیث 22295 ، ج 8 ، ص 289 -
Bookmarks